تحریر: ابنِ سیّد
آج مشرف کا ایک بیان پڑھا: "میں نے
تو صرف ایک ڈرون حملے کی اجازت دی تھی!" ۔۔۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں، دھرتی
ماں ہوتی ہے مُش صاحب اور آپ نے تو اپنی ماں پر ایک حملے کی اجازت دے دی، کس قانون
کے تحط؟ کس فارمولے کے تحط؟ کیا آپ کے "سب سے پہلے پاکستان" کے نعرے نے آپ
کو یہ تعلیم دی۔ آج آپ کی خود کی والدہ ہسپتال میں ہیں، کیا "صرف ایک حملے"
کی اجازت ان پر بھی دینگے؟
اب آپ کے "ایک ڈرون حملے" کی
تفصیل دیکھیں: ٢٠٠٤ سے لے کر ٢٠١٣ تک امریکی رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں کی تعداد
٣٦٩ ہے جبکہ اس میں ان کے مطابق ٢٨٥١ افراد کی ہلاکت ہوئی جس میں سے ٢٢٩١ شدت پسند،
٢٨٦ سویلین اور ٢٧٤ وہ افراد ہیں جن کے بارے میں معلومات ہی نہیں کہ کون تھے! اگر میں
غطی پر نہیں تو 2004 میں بھی آپ ہی برسرِ اقتدار تھے!
بیورو آف انویسٹیگیٹیو جرنلزم کے اعداد
مزید بھیانک ہیں ، حملوں کی تعداد ٣٨١، ہلاکتیں ٣٦٤٦، سویلین ہلاکتیں ٩٥١، بچوں کی
ہلاکتیں ٢٠٠، زخمیوں کی تعداد ١٥٥٧. (تعداد زیادہ سے زیادہ ، جنوری ٢٠١٤)
مُش صاحب، یہ ہے آپ کا کِیا دَھرا، پاکستان
کی سرزمین اور معصوم عوام، جن میں عورتیں اور بچے اور پورے کے پورے قبائلی جرگے شامل
تھے انہیں آپ کے اجازت کردہ ایک ڈرون حملے نے اڑا دیا، کون دے گا اُن کا حساب، پاکستان
کی عدالتیں تو آپ کو سزا دینا چاہتی ہیں، لیکن کیا کریں آپ "قوم کا وقار"
ہیں، اور وقار کا حساب شاید اس پاکستان میں ممکن نہیں، انشاء اللہ تمام بدلے آخرت میں
چکائیں گے، اس کی تیاری کریں!
ا-س
No comments:
Post a Comment