Tuesday, June 10, 2014

ہم

ہمارے لوگوں کو مارا جارہا ہے
ہمارے افراد کو سائیڈ لگایا جارہا ہے
ہمارے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے
ہم چپ نہیں بیٹھیں گے
ہم ہم ہم

کیا ہم نے کبھی سوچا کہ یہ جو ہم اور ہمارے بعض لیڈران "ہم، ہم" کی گردان کرتے دکھائی اور سنائی دیتے ہیں یہ "ہم" آخر ہے کیا بلا، جب یہ لفظ "ہم" استعمال ہوتا ہے تو اس سے مراد کون لوگ ہوتے ہیں اور جب اس "ہم" کے جواب میں دوسری جانب سے بھی کچھ اس ہی طرح کے 'ہم' سے بھرا بیان دیا جاتا ہے تو کیا یہ دونوں "ہم" ایک ہی گروہ کی جانب اشارہ ہیں یا الگ الگ ہیں.
ابتداء میں "ہم" تو ایک ہی تھے، ایک آدم (ع) اور حوّا (ع) کی اولاد، مگر پھر ہوا کچھ یوں کہ ذاتی "انا" سے "میں" نے زور پکڑا اور پھر چند "میں" نے مل کر ایک علحدہ "ہم" تشکیل دے دیا.
آئیں اپنے دین اسلام کی تعلیمات دیکھتے ہیں، اللہ کے رسول نے بھی کئی دفعہ اس ہم کا استعمال اپنی احادیث مبارکہ میں کیا مثلاً، "جس نے تعصب کا نعرہ لگایا وہ ہم میں سے نہیں" اس حدیث میں "ہم" سے مراد مسلمان ہیں، یہ ایک حدیث تمام "ہم" کی جڑیں کاٹنے کیلئے کافی ہے!

ابنِ سیّد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments