Tuesday, September 23, 2014

پارلیمنٹ کی دیوار سے ٹیک لگاۓ بوڑھا

امی امی یہ پارلیمنٹ کی دیوار سے ٹیک لگاۓ بوڑھا کون ہے؟ کہیں جاتا کیوں نہیں ۔۔۔
بیٹا بہت سال پہلے سنہء ٢٠١٤ میں ہمارے ملک میں ایک شخص نے انصاف کا نعرہ لگایا تھا۔۔ ایک نیا پاکستان بنانے کیلئے دھرنا دیا تھا ۔۔۔ یہ وہی شخص ہے۔۔۔
لیکن انصاف کا مطالبہ ۔۔۔ یہ تو اچھی بات ہے پھر اس کیساتھ ایسا کیا ہوا؟ آج یہ اس حال میں کیوں ہے؟
(مسکراتے ہوئے) ۔۔۔ بیٹا اپنی گاڑی تو لاؤ ۔
دیکھو بیٹا۔۔ یہ ایک گاڑی ہے اس میں چار پہیے لگے ہوں تو چلتی ہے۔ اب اگر میں اس کے پہیّے نکال دوں تو کیا یہ چل پائے گی؟
نہیں!
چلو اب ان پہیوں کی جگہ میں پتھر لگا دوں۔۔ کیا اب چل پائے گی؟
بالکل نہیں!
چلو ایک اور تجربہ کرتے ہیں ۔۔ ان پہیوں کی جگہ چار مزید گاڑیاں لگا دیتے ہیں اب تو اس کی رفتار تیز تَر ہوجائے گی۔۔۔ ہیں ناں؟
ہاں! ضرور۔
لیکن اگر ان چاروں گاڑیوں کی سمت الگ کردوں۔۔ اب؟
پھر تو ایک قدم بھی نہ چل پائے گی۔۔۔
بس بیٹا! یہی وجہ تھی۔۔۔ یہ شخص ایک مخلص انسان تھا، اس کیساتھ گاڑی کے پہیوں کی مانند مخلص ٹیم تھی جو اس کا ساتھ دیتی تھی اس کو آگے بڑھاتی تھی، عوام کی خدمت کیلئے ہسپتال بنائے، کالج بنائے، سیاسی جماعت بنائی ۔۔۔ لیکن پھر تیز رفتاری کے شوق میں ان پہیوں کو نکال باہر کیا اور ان کی جگہ بھاری بھرکم گاڑیاں لگالیں، پھر کیا ہونا تھا ان تمام بڑی گاڑیوں نے الگ الگ سمت دوڑنے کی کوشش کی اور اس سعی میں کہیں بھی نہ جاسکیں۔ سمجھے؟
جی امی!
بیٹا سیانے کہتے ہیں "اِسپیڈ تھِرلز، بَٹ کِلز!"
ابنِ سیّد
Top of Form


No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments