Thursday, December 12, 2013

عبدالقادر مولاہ آپ امر ہوگئے

From : http://www.bangladeshfirst.com/
بارہ دسمبر کی سرد رات اور ایک چینل پر چلنے والا ٹِکر، بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر مولاہ کو پھانسی دے دی گئی. حسینہ واجد نے اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ظلم اور پرو-انڈیا ہونے کی روایت قائم کی اور دوسری جانب عبدالقادر نے انبیاء کی سنّت کو زندہ کرتے ہوئے موت کو گلے لگا لیا لیکن باطل کی خدائی کو قبول نہ کیا. انہوں نے دنیاوی عدالتوں سے رہم کی اپیل نہ مانگی وہ چاہتے تو اپیل کر سکتے تھا لیکن اپنے قائد مودودی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے انہوں نے اس اپیل کی ضرورت محسوس نہ کی اور اپنا مقدمہ یقیناً اللہ کے یہاں پیش کیا ہوگا بے شک اللہ ہی منصف اعلی ہے.
یہ وہی عبدالقادر مولاہ ہے کہ جن کے پاس ایک دن پہلے انکا وکیل جاتا ہے اور ملاقات کے بعد حیرت سے کہتا ہے کہ مجھے تو لگا ہی نہیں کہ اس شخص کو رات پھانسی ہونے والی ہے. وہی اطمینان بھرا لہجہ وہی چمکتا چہرہ وہی مسکراہٹ لئے مجھ سے کیس کی تفصیلات پر بات کرتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو.
آخری اطلاعات تک عوامی ردِّ عمل کی خبریں ہیں، عوام نے احتجاج کیا، اقوام متحدہ نے اپیل کی، ترکی کے صدر اس بربریت پر چلا اٹھے لیکن بنگلہ حکومت خونِ ناحق اپنے سر لینے پر تل گئی. لیکن مجھے ان سے شکایت نہیں مجھے تو ان پاکستانیوں سے شکایت ہے جو حکومتی سطح پر ایک احتجاج بھی نہ ریکارڈ کروا سکے، اگر پاکستان اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتا یا سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی دیتا تو بہت کچھ ہو سکتا تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا، جو جماعت اسلامی پاکستان کو البدر بنانے پر اور پاکستان بچانے کی کوشش پر آج تک طعنے دے رہے ہیں انکی نظر میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی کیا اہمیت.
سوچتا ہو اگر اس دور میں جماعت نے سقوطِ ڈھاکہ کی مخالفت کے بجاۓ حمایت کی ہوتی تو یہ سب نہ ہوتا، اگر بنگلہ جماعت کے لیڈران ملک سے فرار ہوگئے ہوتے تو یہ سب نہ ہوتا، لیکن ملک بچانے کی کوشش بھی کی! اپنی زمین اور لوگوں کو چھوڑ کے بھی نہیں گئے، اسلام سے وفادار رہے اور اسکا صلہ شہادت کی صورت میں ملا، یقیناً عبدالقادر مولاہ کے چہرہ پر وہی نور ہوگا، وہی مسکراہٹ ہوگی، وہی اطمینان ہوگا، شہادت کا مزہ دنیا کیا جانے یہ تو اللہ والوں، اسلام کے شیدائیوں، محمد کے غلاموں اور اقبال کے شاہینوں کا تحفہءِخاص ہے. ایک اور سولہ دسمبر آیا چاہتا ہے... کون کہتا ہے تاریخ خود کو نہیں دہراتی!
عبدالقادر مولاہ تم امر ہوگئے! !!


ابنِ سیّد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments