Saturday, October 12, 2013

12 October!

12 اکتوبر...
یہی گرم دن اور حکومت بھی یہی، کارگل کی شکست کے زخم بھرے بھی نہ تھے کے پتہ چلا کہ قومی چینل پر صرف ملی نغمے آرہے ہیں اور پھر وہی آواز "میرے عزیز ہم وطنوں!" ایک بار پھر آمریت دیواریں پھلانگ کر ایوان میں آچکی تھی پھر ایک نئے دور کا آغاز، پاکستان کے عوام مہنگائی سے بے حال تھے، کیوں نہ ہوتے کوئی نئی وجہ تو نہ تھی کب ہم نے دیکھا یا کب سنا کہ مہنگائی ننہیں لیکن یہ وجہ تو نہ تھی.بلکہ ایک ہی وجہ تھی "انا" اور اسی اناپرستی کی آگ نے فوج کو اقتدار کا رستہ دکھایا. وہ آئین جس کو سب نے متفقہ منظور کیا تھا معطل کردیا گیا ایک بندوق کی نال کے زور پر.
لوگ خوش تھے، بیوقوف تھے! سیاسی حلقے پریشان تھے...پھر زوال شروع ہوا وہ سپہ سالار جس کو قوم بہادر سمجھی تھی وہ تو نرا بزدل نکلا، سب سے پہلے کشمیر بکا، پھر جھاد کا نام بکا، پھر سب سے پہلے پاکستان کے نعرے پر افغان مسلمانوں کی جانیں بکیں..پھر کیا کیا نہ بکا میڈیا کی آزادی کے نام پر افکار بکے، روشن خیالی کے نام پر میراتھن ہوئی عزتیں نیلام ہوئیں، ہوائی اڈّے بِکے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنوں کی جانیں بِکیں...مائیں بہنیں بکیں عافیہ بکی...آج تمہارا مجرم ضمانتوں پر ضمانتیں کروا رہا ہے، لیکن ہر عروج کو زوال ہے، ہمارے افکار کا سوداگر بچنے نہ پائے، کیا بھول گئے ہو اے لوگو!....
(ابنِ سیّد)

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments