Tuesday, October 22, 2013

قیامِ پاکستان اور علماء کا کردار

قیام پاکستان کے وقت علماء کے دو گروہ ہوگئے تھے. ایک کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بننا مسلمانوں کی طاقت کا بٹوارہ ہے کیوں کہ اس طرح دور کی وہ ریاستیں پاکستان میں شامل نہ ہو پائیں گی. نتیجہ کہ مسلمانوں کے درمیان ایک خلیج حائل ہوجاۓ گی.
اسکے ساتھ ہی دوسرے گروہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہتر طور پر اسلام کی کھل کر ترویج و اشاعت  ہو سکتی ہے. اپنے اپنے لحاظ اور عقل علم و سمجھ کی بنیاد پر دونوں گروہ ٹھیک ہوسکتے ہیں.
اور جب پاکستان بنا تو علماء کے دونوں گروہوں نے اس کو دل سے تسلیم کیا. انکا کہنا تھا کہ مسجد بنائی جاۓ یا نا بنائی جائے اس پر اختلاف ہو سکتا ہے لیکن جب مسجد بن جاۓ تو مسلمان پر اسکی حفاظت لازم ہوجاتی ہے. انہوں نے اس طرح پاکستان کو مسجد کا درجہ دیا.
دونوں گروہوں نے آپس کے اختلاف ختم کئے اور مل کر پاکستان کی خدمت اور اسلام کی اشاعت میں زندگیاں کھپا دیں.
آج کے دور میں اگر بعض افراد جن کا تعلق ان دونوں علماء کے ساتھ رہا ہو یا غیرتعلق رہے ہوں اگر اس مسئلہ کو بنیاد بنا کر اسکی بنأ پر رنجشیں پیدا کریں تو یہ نری جہالت ہوگی اور گڑے مردے اکھاڑنے سے مترادف ہے.
(مولانا مسعود اظہر کی ایک کتاب میں کچھ اس بارے میں پڑھا تھا اسکو اپنے الفاظ میں لکھ دیا مختصراً، امید ہے کچھ لکھنے میں غلطی ہو تو احباب تصحیح فرمادیں گے. جزاک اللہ)
(ابنِ سیّد)

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments