Tuesday, October 15, 2013

دائیں اور بائیں بازوؤں کا توازن


شاید موضوع آپکو ذرا وکھری ٹائپ کا لگے لیکن بہرحال ایک خیال ہے جسکا میں سمجھتا ہوں کہ اظہار ضروری ہے. کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے کہ شاید غلط اور صحیح کی جنگ جو کہ ازل سے جاری ہے اور بہت ممکن ہے کہ ابد تک جاری رہے. اس جنگ کے دو اہم ٹیمیں ہیں اور کھلاڑی بھی اسی لحاظ سے ہیں. دائیں بازو اور بائیں بازو کے درمیان یہ جنگ معاشرے میں ایک توازن برقرار رکھی ہوئے ہے. دونوں طرف کے افراد علم اور ریسرچ کے حوالے  سے خاصے منجھے ہوئے ہیں. بعض دفعہ لبرلز کچھ ایسے حوالے دیتے ہیں جو ہم نے دیکھے نہیں ہوتے اور بہت دفعہ ایسا بھی ہوا جب دائیں بازو کے اراکین کچھ ایسے اقوال کا حوالہ دے جاتے ہیں کہ مخالف سر کھجاتا رہ جاتا ہے. لیکن ایک چیز دونوں میں مماثل ہے اور وہ یہ کہ دونوں قبیلوں کے افراد ہی نہایت قلیل تعداد میں ہیں. ایک قبیلے کی گرفت معاشرے کے اقتدار اور مواصلات کے اوپر ہے تو دوسرے قبیلے کی رسائی معاشرے کے اندر. اور یہ دونوں انتہاؤں کے درمیان معاشرے کا ایک بڑا حصہ جو کے نہ اِدھر کا ہے نہ اُدھر کا اور اسی طبقے کو اپنے اپنے قبیلوں میں لانے کیلئے دونوں طرف کے لوگ لاتعداد محاذوں پر ان علمی بحثوں میں مشغول ہیں. لیکن بہرحال ان دونوں طبقات کی وجہ سے معاشرے میں ایک توازن ہے.
(ابنِ سیّد)

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments