زنا کی سزا میں چار گواہ اسلام کا مطالبہ ہے، قرآن کا مطالبہ ہے یہ کسی مولوی کا فتوی نہیں قرآن کھولو تو خود مل جائیگا. لیکن باوجود اس کے جب اس مسئلہ پر بات ہوتی ہے یہ لبرل اور بعض وہ لوگ جو خود کو مسلمان کہتے ہیں یہ بات کرتے ہیں کہ فلاں مفتی نے ایسا کہا جبکہ اس مفتی نے تو قرآن سے رہنمائی لی تھی. یہ لوگ اسلام کو کھل کر برا نہیں کہ سکتے انہیں اسلامی احکامات پسند نہیں لہذا اسکا حل انہوں نے یہ نکالا کہ جو حکم پسند نہ آئے اسکو کسی مفتی سے نتھی کرکے اس مفتی کو برا کہنا شروع کردو. جب کہ اگر خود قرآن کھولتے تو واضح آیت انکے سامنے ہوتی. یہ تو ایک مثال ہے جبکہ اطراف میں نظر دوڑائیں ہر دوسرا بندہ آپکو علماء کی تضحیک کرتا ملیگا، وہ جو بھی وجہ بتائے مگر اکثر اوقات بات یہی ہوتی ہے کہ انکے نفس کو اسلام کا وہ حکم پسند نہیں آتا.
خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں
(ابنِ سیّد)
No comments:
Post a Comment