پچھلے کچھ دنوں سے بعض لوگوں کی جانب سے سوال آیا کہ جماعت اسلامی نے اس ملک کیلئے کیا خدمات انجام دیں. اگر یہ لوگ اپنے اطراف میں نگاہ دوڑائیں اور اپنے ذہن کو تعاصب سے پاک کریں تو انہیں کئی مثالیں مل جائیں گی. لیکن اس کیلئے تعصب کی پٹی آنکھوں سے ہٹانا شرط ہے.
جماعت اسلامی ہی کی وجہ سے اس ملک کو اسلامی تشخص ملا. قرارداد مقاصد جس نے پاکستان کو ایک اسلامی شناخت دی اس کا سہرہ جماعت اسلامی کے سر ہی جاتا ہے. شاید کوئی اور جماعت تمام سیاسی قوتوں کو ایک ایشو پر اکھٹا نہ کر سکتی، لیکن جماعت کی محب وطن قیادت نے اس کام کو بھی سر انجام دیا.
ملک کی ضروریات اور وسائل کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے ملک کے طول و عرض میں الخدمت کے نام سے فلاحی کاموں کا بیڑا اٹھایا اور اس پلیٹ فارم سے غریبوں کی مالی مدد کی، یتیموں کے لئے یتیم خانوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اسکا نظام چلایا. قدرتی آفات میں یہ جماعت اسلامی ہی ہے جو قوم کی مدد میں ہر اول دستہ تشکیل دیتی ہے. بیواؤں کی کفالت سے لیکر غریب گھرانوں کی لڑکیوں کی شادی کیلئے مالی مدد فراہم کرنا.
کراچی سے لے کر خیبر تک مستحق طلبا کیلئے مدارس اور اسکول کے مضبوط ادارے قائم کرنا تاکہ ہر بچہ تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو بہتر بنا کر اس ملک کے کام آسکے.
اکھتّر کی جنگ میں جب مشرقی پاکستان میں انڈیا کی ملی بھگت سے انارکی برپا ہوئی تو اسلامی جمعیت طلبہ اور جماعت اسلامی کے کارکنان فوج کی مدد کیلئے 'البدر' کے نام سے ہر اول دستہ بنے، جن علاقوں میں فوج نہیں جاسکی ان علاقوں میں کاروائیاں کرکے انڈیا کی بالادستی کو کم کیا اور پاک فوج کیلئے راہ ہموار کی اور اس کوشش میں جمعیت اور جماعت کے دس ہزار سے زیادہ کارکنان نے ملک و ملت اور اسلام کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا. آج بھی اس ہی پاداش میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں کو سزائے موت سنائیں جارہی ہیں.
افغان جھاد میں بھی اس ہی روایت کو برقرار رکھا اور اپنے مسلمان افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ روس سے جنگ کی، اور اسکو گرم پانیوں تک نہ آنے دیا، یہ سب کچھ اسلام اور پاکستان کے دفاع کی خاطر کیا.
اس ملک میں اگر افراد کو کتاب سے شغف ہے تو اس تعلق کو برقرار رکھنے میں بھی جماعت اسلامی کا ایک بڑا کردار ہے، جماعت اسلامی پڑھے لکھے اور اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کی جماعت ہے اور تعلیم کا فروغ جماعت کی اساس میں سے ہے.
جہاں بہت سی سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنے دامن پر جعلی ڈگری کا تمغہ سجائے ہوئے ہیں اس اندھیر نگری میں جماعت کے امیدواران روشنی کی کرن بن کر ابھرے. الیکشن میں جماعت اسلامی وہ واحد جماعت رہی جس کا ہر امیدوار اعلی تعلیم یافتہ تھا.
جماعت اسلامی نے سابقہ حکومت میں صوبہ سرحد کی حکومت کا نظام بہتر طور پر چلا کر اپنی اہلیت ثابت کی.
جماعت اسلامی کے نامزد کردہ سٹی ناظم جناب نعمت اللہ خان کی کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنانے کی کوشش کسی سے چھپی نہیں. سڑکوں اور فلائی اوور کی تعمیر، ہر علاقے میں پارک کی مخصوص جگہوں پر قیام، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا قیام اور اس کے علاوہ کئی سو بڑے پراجیکٹس کا افتتاح اور بجٹ پاس کیا جو آنے والی سٹی گورنمنٹ نے اپنے حصہ میں لکھوالیا لیکن بہرحال شہر کراچی کی تعمیر مقصد تھی جس کو جماعت نے بااحسن وخوبی انجام کیا.
قادیانی مسئلہ ایک بہت بڑا اور پیچیدہ مسئلہ تھا جس کو جمعیت نے اٹھایا اور جماعت نے اس مسئلہ کو پارلیمنٹ کے ذریعہ حل کروایا، اس موقع پر ملک کی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد بھی جماعت اسلامی نے ہی کیا.
ملکی سلامتی کے معاملات پر جماعت نے بڑے بڑے اتحاد قائم کئے.اکھتّر کے آئین پر تمام سیاسی قوتوں کو جماعت نے متحد کیا. جو قوم مختلف انداز میں بٹی ہوئی تھی اس قوم کو اور بیشتر اسلامی قوتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر متحد کیا. ملک کے دفاع کی خاطر دفاع پاکستان کونسل کے نام سے اکھٹا کیا.
اس ملک کے عوام لاکھ دوسری جماعتوں کو ووٹ دیں لیکن جب ملک کے لئے حساس معاملات میں فیصلے کرنے کا وقت آتا ہے یا جس وقت کسی ملکی معاملے میں عوام کو کسی ایک راۓ کا انتخاب کرنا پڑتا ہے تو رہنمائی کیلئے سب کی نگاہیں جماعت اسلامی کی قیادت کی جانب ہی اٹھتیں ہیں کیوں کہ جماعت اسلامی ووٹوں پر اور نہ ہی سیٹوں پر بلکہ اس ملک کی عوام کے دلوں پر حکمرانی کرتی ہے.
جہاں اس ملک میں کرپشن کے قصے عام ہیں ان سب میں جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جس کا دامن ہر طرح کی عصبیت اور کرپشن سے پاک ہے، جماعت کے مخالفین بھی اسکا اعتراف کرتے ہیں. ..
عربی کا ایک مشہور محاورہ ہے
"والحق ماشھدت بہ الاعدآء" یعنی "سچائی تو وہ ہے جس کی گواہی دشمن بھی دے".
یہ تو چند ملکی خدمات ہیں، جماعت اسلامی ملک و ملت کی خدمت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، شاید جماعت کی خدمات ایک کالم میں پوری نہ لکھ سکوں لیکن اگر اس قدر تفصیل کے بعد بھی کوئی سوال کرے کہ "یہ تو ٹھیک ہے لیکن جماعت نے ملک کو کیا دیا؟" تو ایسے افراد کے سوال کا جواب ہے: "السلام علیکم و رحمتہ اللہ"
جماعت اسلامی ہی کی وجہ سے اس ملک کو اسلامی تشخص ملا. قرارداد مقاصد جس نے پاکستان کو ایک اسلامی شناخت دی اس کا سہرہ جماعت اسلامی کے سر ہی جاتا ہے. شاید کوئی اور جماعت تمام سیاسی قوتوں کو ایک ایشو پر اکھٹا نہ کر سکتی، لیکن جماعت کی محب وطن قیادت نے اس کام کو بھی سر انجام دیا.
ملک کی ضروریات اور وسائل کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے ملک کے طول و عرض میں الخدمت کے نام سے فلاحی کاموں کا بیڑا اٹھایا اور اس پلیٹ فارم سے غریبوں کی مالی مدد کی، یتیموں کے لئے یتیم خانوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اسکا نظام چلایا. قدرتی آفات میں یہ جماعت اسلامی ہی ہے جو قوم کی مدد میں ہر اول دستہ تشکیل دیتی ہے. بیواؤں کی کفالت سے لیکر غریب گھرانوں کی لڑکیوں کی شادی کیلئے مالی مدد فراہم کرنا.
کراچی سے لے کر خیبر تک مستحق طلبا کیلئے مدارس اور اسکول کے مضبوط ادارے قائم کرنا تاکہ ہر بچہ تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو بہتر بنا کر اس ملک کے کام آسکے.
اکھتّر کی جنگ میں جب مشرقی پاکستان میں انڈیا کی ملی بھگت سے انارکی برپا ہوئی تو اسلامی جمعیت طلبہ اور جماعت اسلامی کے کارکنان فوج کی مدد کیلئے 'البدر' کے نام سے ہر اول دستہ بنے، جن علاقوں میں فوج نہیں جاسکی ان علاقوں میں کاروائیاں کرکے انڈیا کی بالادستی کو کم کیا اور پاک فوج کیلئے راہ ہموار کی اور اس کوشش میں جمعیت اور جماعت کے دس ہزار سے زیادہ کارکنان نے ملک و ملت اور اسلام کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا. آج بھی اس ہی پاداش میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں کو سزائے موت سنائیں جارہی ہیں.
افغان جھاد میں بھی اس ہی روایت کو برقرار رکھا اور اپنے مسلمان افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ روس سے جنگ کی، اور اسکو گرم پانیوں تک نہ آنے دیا، یہ سب کچھ اسلام اور پاکستان کے دفاع کی خاطر کیا.
اس ملک میں اگر افراد کو کتاب سے شغف ہے تو اس تعلق کو برقرار رکھنے میں بھی جماعت اسلامی کا ایک بڑا کردار ہے، جماعت اسلامی پڑھے لکھے اور اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کی جماعت ہے اور تعلیم کا فروغ جماعت کی اساس میں سے ہے.
جہاں بہت سی سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنے دامن پر جعلی ڈگری کا تمغہ سجائے ہوئے ہیں اس اندھیر نگری میں جماعت کے امیدواران روشنی کی کرن بن کر ابھرے. الیکشن میں جماعت اسلامی وہ واحد جماعت رہی جس کا ہر امیدوار اعلی تعلیم یافتہ تھا.
جماعت اسلامی نے سابقہ حکومت میں صوبہ سرحد کی حکومت کا نظام بہتر طور پر چلا کر اپنی اہلیت ثابت کی.
جماعت اسلامی کے نامزد کردہ سٹی ناظم جناب نعمت اللہ خان کی کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنانے کی کوشش کسی سے چھپی نہیں. سڑکوں اور فلائی اوور کی تعمیر، ہر علاقے میں پارک کی مخصوص جگہوں پر قیام، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا قیام اور اس کے علاوہ کئی سو بڑے پراجیکٹس کا افتتاح اور بجٹ پاس کیا جو آنے والی سٹی گورنمنٹ نے اپنے حصہ میں لکھوالیا لیکن بہرحال شہر کراچی کی تعمیر مقصد تھی جس کو جماعت نے بااحسن وخوبی انجام کیا.
قادیانی مسئلہ ایک بہت بڑا اور پیچیدہ مسئلہ تھا جس کو جمعیت نے اٹھایا اور جماعت نے اس مسئلہ کو پارلیمنٹ کے ذریعہ حل کروایا، اس موقع پر ملک کی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد بھی جماعت اسلامی نے ہی کیا.
ملکی سلامتی کے معاملات پر جماعت نے بڑے بڑے اتحاد قائم کئے.اکھتّر کے آئین پر تمام سیاسی قوتوں کو جماعت نے متحد کیا. جو قوم مختلف انداز میں بٹی ہوئی تھی اس قوم کو اور بیشتر اسلامی قوتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر متحد کیا. ملک کے دفاع کی خاطر دفاع پاکستان کونسل کے نام سے اکھٹا کیا.
اس ملک کے عوام لاکھ دوسری جماعتوں کو ووٹ دیں لیکن جب ملک کے لئے حساس معاملات میں فیصلے کرنے کا وقت آتا ہے یا جس وقت کسی ملکی معاملے میں عوام کو کسی ایک راۓ کا انتخاب کرنا پڑتا ہے تو رہنمائی کیلئے سب کی نگاہیں جماعت اسلامی کی قیادت کی جانب ہی اٹھتیں ہیں کیوں کہ جماعت اسلامی ووٹوں پر اور نہ ہی سیٹوں پر بلکہ اس ملک کی عوام کے دلوں پر حکمرانی کرتی ہے.
جہاں اس ملک میں کرپشن کے قصے عام ہیں ان سب میں جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جس کا دامن ہر طرح کی عصبیت اور کرپشن سے پاک ہے، جماعت کے مخالفین بھی اسکا اعتراف کرتے ہیں. ..
عربی کا ایک مشہور محاورہ ہے
"والحق ماشھدت بہ الاعدآء" یعنی "سچائی تو وہ ہے جس کی گواہی دشمن بھی دے".
یہ تو چند ملکی خدمات ہیں، جماعت اسلامی ملک و ملت کی خدمت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، شاید جماعت کی خدمات ایک کالم میں پوری نہ لکھ سکوں لیکن اگر اس قدر تفصیل کے بعد بھی کوئی سوال کرے کہ "یہ تو ٹھیک ہے لیکن جماعت نے ملک کو کیا دیا؟" تو ایسے افراد کے سوال کا جواب ہے: "السلام علیکم و رحمتہ اللہ"
No comments:
Post a Comment