سب سے پہلے اسلام
افسوس ہوتا ہے جب میں کسی کے منہ سے سنتا ہوں کہ "پہلے پاکستان کی فکر کرو". کیا یہ اسلامی فلسفہ ہے ؟ بالکل نہیں! اسلام تو کہتا ہے کہ امتِ مسلمہ ایک جسم ایک جسدِ واحد کی مانند ہے کہ ایک حصہ میں تکلیف ہوتی ہے تو پورا جسم بے چین ہوجاتا ہے، یہ مفہوم ِحدیث ہے.
اگر یہی بات صحیح مان لی جائے تو پھر مسئلہ کشمیر اور اسرائیل کو نہ تسلیم کرنے پر پاکستان کے موقف کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے؟
کیا ہم نے کبھی سوچا اگر محمد بن قاسم مظلوم مسلمانوں کی آواز پر عرب کے صحراؤں سے سندھ نہ آتا تو شاید یہاں اسلام اس طرح پنپ نہ پاتا. وہ بھی سوچ سکتا تھا کہ اس کے پاس بھی کافی مسائل ہیں، ریاست کی ذمہ داریاں ہیں اسکے باوجود اس نے جہاد کیا اور سندھ کے مسلمانوں کو ظلم سے آزادی دلائی.
اگر ہم مصر میں ہونے والے خون خرابے پر چپ رہیں، شام کے معاملہ پر آواز نہ اٹھائیں، بنگلہ دیش اور برما کے مسلمانوں کی آواز دنیا تک نہ پہنچائیں یہ تو مسلمانیت تو کیا انسانیت کے بھی اصولوں کے خلاف ہے.
اور اگر ہم ان مسائل سے نظریں چرا لیں تو کیا پاکستان کے مسائل یک دم حل ہوجائیں گے؟ اگر ایسا ہے تو یقیناً اسکا تجربہ کرنا چاہئے، لیکن ایسا نہیں! یہی وجہ ہے کہ امتِ مسلمہ کے تصوّر کو برحق سمجھنے والے دل میں درد رکھنے والے افراد ساری دنیا میں کہیں بھی اگر مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو اسکی آواز میں آواز ملاتے ہیں اور انکی آواز کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ نہ صرف اس امّت کے نظریہ کیلئے فائدہ مند ہے بلکہ ان مظلوموں کیلئے امید کی کرن ہے. شاید یہ عمل انکے زخم مندمل نہ کر سکیں لیکن مرحم کا کام ضرور دینگے!
اگر یہی بات صحیح مان لی جائے تو پھر مسئلہ کشمیر اور اسرائیل کو نہ تسلیم کرنے پر پاکستان کے موقف کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے؟
کیا ہم نے کبھی سوچا اگر محمد بن قاسم مظلوم مسلمانوں کی آواز پر عرب کے صحراؤں سے سندھ نہ آتا تو شاید یہاں اسلام اس طرح پنپ نہ پاتا. وہ بھی سوچ سکتا تھا کہ اس کے پاس بھی کافی مسائل ہیں، ریاست کی ذمہ داریاں ہیں اسکے باوجود اس نے جہاد کیا اور سندھ کے مسلمانوں کو ظلم سے آزادی دلائی.
اگر ہم مصر میں ہونے والے خون خرابے پر چپ رہیں، شام کے معاملہ پر آواز نہ اٹھائیں، بنگلہ دیش اور برما کے مسلمانوں کی آواز دنیا تک نہ پہنچائیں یہ تو مسلمانیت تو کیا انسانیت کے بھی اصولوں کے خلاف ہے.
اور اگر ہم ان مسائل سے نظریں چرا لیں تو کیا پاکستان کے مسائل یک دم حل ہوجائیں گے؟ اگر ایسا ہے تو یقیناً اسکا تجربہ کرنا چاہئے، لیکن ایسا نہیں! یہی وجہ ہے کہ امتِ مسلمہ کے تصوّر کو برحق سمجھنے والے دل میں درد رکھنے والے افراد ساری دنیا میں کہیں بھی اگر مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو اسکی آواز میں آواز ملاتے ہیں اور انکی آواز کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ نہ صرف اس امّت کے نظریہ کیلئے فائدہ مند ہے بلکہ ان مظلوموں کیلئے امید کی کرن ہے. شاید یہ عمل انکے زخم مندمل نہ کر سکیں لیکن مرحم کا کام ضرور دینگے!
ابنِ سیّد
No comments:
Post a Comment