Wednesday, November 27, 2013

این ای ڈی یونیورسٹی کا ایک واقعہ


این ای ڈی یونیورسٹی کے دور میں جمعیت کے پلیٹ فارم سے ہم داخلہ ٹیسٹ والے دن طلبہ کی رہنمائی کیلئے کیمپ لگایا کرتے تھے. اس دوران تقریباً تمام طلبہ تنظیمیں بھی اسی مقصد کی خاطر کیمپ لگا کر طلبہ کی رہنمائی میں مصروف ہوتے تھے.دس بارہ تنظیموں کے کیمپ اور انکے کئی سو کارکن، ایک میلے کا سا سماع ہوا کرتا تھا.
ایک دفعہ ہر سال کی طرح ٹیسٹ والے دن جمعیت نے کیمپ لگائے. میں انہی کیمپوں میں سے ایک کیمپ پڑ کھڑا تھا کہ ایک طالب علم میرے پاس آیا اور اپنا موبائل جو کہ کافی قیمتی تھا میری جانب بڑھا کر بولا کہ میرے ابو سے بات کرلیں. اس شخص کو میں زندگی میں پہلی دفعہ دیکھ رہا تھا. بہرحال اس کے والد سے بات کی تو کہنے لگے کہ یہ موبائل اپنے پاس رکھیں (ٹیسٹ میں آپ موبائل اندر نہیں لیجا سکتے) میں آپ سے آ کر لے لونگا. انہوں نے نام پوچھ کر فون بند کردیا. وہ لڑکا اپنا موبائل مجھے امانتاً چھوڑ کر ٹیسٹ دینے چلا گیا جس کے کچھ دیر بعد اس کے والد میرا پوچھتے ہوئے آۓ اور موبائل وصول کیا کچھ دیر کیمپ میں بیٹھے اور چلے گئے.
انکے جانے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ جمعیت اور جمعیت کے کارکنان پر ایک عام فرد کتنا بھروسہ کرتا ہے.جہاں اتنی ساری تنظیمیں اپنے کیمپ لگا کے بیٹھیں تھیں اس شخص نے اپنی قیمتی شے کو رکھونے کیلئے جمعیت کو ہی اتنا امانت کا پاسدار سمجھا.

ابنِ سیّد
 

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments