افغانستان میں ایسا کیا ہے جو اس کو دوسرے ممالک سے منفرد کرتا ہے، میدانی علاقے، پتھریلے پہاڑ، غربت، لیکن پھر بھی عالمی طاقتوں کی اس پر نظر رہی برطانیہ کے بعد رشیا اور اب امریکہ کی بربادی اسے یہاں تک لے آئی. یہ صرف اسلام اور کفر کی جنگ ہے جس کے ایک سرے پر طالبان اور دوسری جانب امریکہ کھڑا ہے اور باقی دنیا والوں کو ان میں سے ایک فریق کا ساتھ دینا ہے. افغانستان کی بنجر زمین میں امریکہ کو سوائے موت کے کیا ملا لیکن اسکے آنے کی وجہ صرف اور صرف یہاں اسلام کے لیواؤں کا ہونا ہے جو نہ صرف خود بلکہ دوسروں کو بھی باطل سے ٹکرانے اور اس کو پاش پاش کرنے پر اکساتے ہیں اور یہی بات امریکیوں کے گلے کا کانٹا ہے.
لیکن یہ بات امریکیوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے گلے میں بھی اٹک گئی ہے جو خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں اور افغانستان میں امریکی مداخلت کو افغانستان کا ذاتی مسئلہ کہتے ہیں لیکن جب امریکہ کیساتھ یا اسکے خلاف ساتھ دینے کا سوال آتا ہے تو یہی افراد اس "اندرونی معاملہ" کو اپنے گلے کا ہار بنا کر امریکہ کی صفوں میں جا کھڑے ہوتے ہیں اور اس جنگ کو "اپنی" جنگ کہہ کر ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہیں تاکہ یو ایس ایڈ کے خزانوں سے مستفید ہو سکیں اور انکا یہی کردار ان کو سب کے سامنے لا کھڑا کرتا ہے، لیکن صدقے جائیں ڈھٹائی کے..
ہاں بالکل یہ ہماری جنگ ہے لیکن ہم اس میں غلط جانب کھڑے ہیں ہم صلیبی جنگ میں صلیبیوں کے شانہ بشانہ ہیں اور یہی ہماری سب سے بڑی غلطی ہے. ہم نے خدا سے کئے اس عہد کی پاسداری نہ کی اور یہی وجہ ہے کہ ہم پر ذلت مسلط کردی گئی. دو بروں میں سے کم برے کا انتخاب مشکل ہوسکتا ہے لیکن ہم نے حق اور باطل واضح ہوتے ہوئے بھی باطل کا ساتھ دیا. اور اگر کوئی اسکی ذمہ داری حکمرانوں پر ڈالتا ہے تو یہ بھی سوچ لے کہ اس سب کا ذمہدار حکمرانوں کو ٹھہرانا ہماری ذمہ داری مکمل نہیں کرتا کیوں کہ حکمران بھی ہم ہی میں سے ہیں.
ابنِ سیّد
No comments:
Post a Comment