تڑ تڑ تڑ دونوں اطراف سے گولیاں چل رہی ہیں، دھماکوں کی آواز میں کچھ سنائی نہیں دے رہا. گھروں کی دیواریں لرزی جاتی ہیں. خاک و خون میں لت پت بے جان جسم جگہ جگہ بکھرے ہیں. پھر گولیوں کی تڑتڑاہٹ ہے، پھر دھماکوں کی گھن گرج اور پھر ہر طرف خاموشی چھا جاتی ہے. موت کا سنّاٹا شاید اسی کو کہتے ہیں. پھر ایک طرف سے نعرہ تکبیر کی صدائیں بلند ہوتی ہیں دشمنوں کی تلاش شروع ہوجاتی ہے، شاید اب بھی کوئی سخت جان بچا رہ گیا ہو... اتنے میں ایک شخص نظر آتا ہے سب اس کی جانب لپکتے ہیں لاتوں گھونسوں سے استقبال ہوتا ہے پھر ایک جانب کھڑا کر کہ لبلبی دبا دی جاتی ہے بندوق سے شعلہ نکلتا ہے اور جسم بے جان ہو کر گر جاتا ہے، ہونٹ ہلتے ہیں کلمہءشہادت بلند ہوتا ہے. فِضا گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے پھر سے گونج اٹھتی ہے، جیت کا جشن منایا جارہا ہے. قافلہ نعرہ تکبیر کی صدائیں بلند کرتے ہوئے اگلے "دشمن" کی تلاش میں روانہ ہوجاتا ہے...
ابنِ سیّد
No comments:
Post a Comment