میں پہلے ایک مسلمان کی حیثیت سے کیوں نہ اپنی پہچان کرواؤں کہ میرا مذہب ہی میری اصل پہچان ہے. میں سب سے پہلے مسلمان ہوں.
مجھ سے میری مسلمانیت کا وعدہ تو اللہ نے مجھ سے اس وقت لیا تھا کہ جب میں مکمل انسان بھی نہ تھا بلکہ صرف ایک روح تھا، عالم ارواح میں مجھ سے اور تمام عالم کے انسانوں سے بندگی کا وعدہ لیا گیا، یہ وعدہ مجھے پیدائش کے دن کان میں اذان کے طور پر دوبارہ یاد دلایا گیا اور پھر قرآن کی صورت میں بار بار یاد دہانی کرائی گئی، بعد ازاں اس وعدہ کو یاد دلانے کیلئے ہر دور میں نبی بھیجے گئے.
وہ کہتے ہیں انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے اور پہلے ہم انسان اور بعد میں مسلمان ہیں، لیکن یہ اسلام کا فلسفہ نہیں بلکہ یہ خودساختہ تھیوری ہے کسی انسان کی بنائی ہوئی اور انسانی بناوٹ میں مکمل غلطی کی گنجائش ہے. لیکن میرے رب کا بیان کسی بھی قسم کی غلطی سے پاک ہے:
قرآن میں ہے...
"اور اے نبی، لوگوں کو یاد دلاؤ وہ وقت جبکہ تمہارے رب نے بنی آدم کی پُشتوں سے ان کی نسل کو نکالا تھا اور انہیں خود انکے اوپر گواہ بناتے ہوئے پوچھا تھا "کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟" انہوں نے کہا "ضرور آپ ہی ہمارے رب ہیں، ہم اس پر گواہی دیتے ہیں" (سورہ الاعراف آیت 172)
ـــــــ
ابن ســــــــــــــــــــــــیّد
No comments:
Post a Comment