Saturday, May 10, 2014

سب سے پہلے اسلام

کچھ لوگوں کا فلسفہ ہے کہتے ہیں کہ پہلے تم مسلمان نہیں سب سے پہلے تم انسان ہو، میں ان سے انسانیت کا معیار اور اخلاقی تعلیمات پوچھتا ہوں تو کچھ جواب نہیں ملتا، جو خود کنفیوژن کا شکار ہو وہ مجھے کیا ہدایت دے گا. انسانیت ہیومینیٹی، نیچرسٹ تو بے لباس رہنے کو بھی عین انسانیت سمجھتے ہیں انکے مطابق انسان تو بے لباس آیا تھا لباس تو یہاں آکر پہنا. کچھ یہی نظریہ انکا ہے جنہوں نے کہا کہ پہلے ہم انسان ہیں اسلام تو دنیا میں آکر ملا (جبکہ یہ بات بالکل غلط ہے)
میں پہلے ایک مسلمان کی حیثیت سے کیوں نہ اپنی پہچان کرواؤں کہ میرا مذہب ہی میری اصل پہچان ہے. میں سب سے پہلے مسلمان ہوں.
مجھ سے میری مسلمانیت کا وعدہ تو اللہ نے مجھ سے اس وقت لیا تھا کہ جب میں مکمل انسان بھی نہ تھا بلکہ صرف ایک روح تھا، عالم ارواح میں مجھ سے اور تمام عالم کے انسانوں سے بندگی کا وعدہ لیا گیا، یہ وعدہ مجھے پیدائش کے دن کان میں اذان کے طور پر دوبارہ یاد دلایا گیا اور پھر قرآن کی صورت میں بار بار یاد دہانی کرائی گئی، بعد ازاں اس وعدہ کو یاد دلانے کیلئے ہر دور میں نبی بھیجے گئے.
وہ کہتے ہیں انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے اور پہلے ہم انسان اور بعد میں مسلمان ہیں، لیکن یہ اسلام کا فلسفہ نہیں بلکہ یہ خودساختہ تھیوری ہے کسی انسان کی بنائی ہوئی اور انسانی بناوٹ میں مکمل غلطی کی گنجائش ہے. لیکن میرے رب کا بیان کسی بھی قسم کی غلطی سے پاک ہے:
قرآن میں ہے...
"اور اے نبی، لوگوں کو یاد دلاؤ وہ وقت جبکہ تمہارے رب نے بنی آدم کی پُشتوں سے ان کی نسل کو نکالا تھا اور انہیں خود انکے اوپر گواہ بناتے ہوئے پوچھا تھا "کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟" انہوں نے کہا "ضرور آپ ہی ہمارے رب ہیں، ہم اس پر گواہی دیتے ہیں" (سورہ الاعراف آیت 172)

ـــــــ

ابن ســــــــــــــــــــــــیّد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments