Wednesday, May 28, 2014

کیریئر یا صابن

مجھ سے کسی نے مشورہ کیا کہ انجینئرنگ کرنی ہے. میں نے پوچھا کونسی انجینئرنگ؟ کہنے لگا سوفٹ ویئر انجینئرنگ. میں نے پرسنٹیج پوچھنے کے بعد اطمینان دلایا کہ اچھے مارکس ہیں انشاءاللہ ایڈمیشن ہوجائے گا... لیکن ..

عادت سے مجبور، میں یہ جتلانا نہیں بھولا کہ اگر اس طالبعلم کو کسی وجہ سے سوفٹویئر انجینئرنگ نہ ملے تو کوئی دوسری انجینئرنگ نہ کروانا. انکے وجہ پوچھنے پر میں نے پوچھا کہ اگر آپ منہ دھونے کا صابن لینے مارکیٹ جائیں اور صابن نہ ملے تو کیا سرف لے آئیں گے؟ نہیں ناں؟
میڈیکل اسٹور جائیں پیناڈول لینے اور اگر پیناڈول نہ ہو تو یقیناً آپ کھانسی کا شربت نہیں لیں گے!
بھئی چلیں میں آپ قارئین سے پوچھتا ہوں کہ اگر آپ جوتے خریدنے جائیں اور جوتا نہ ملے تو کیا سینڈل لے آئیں گے
Image from here
؟ وہی خریدیں گے ناں جس کی ضرورت ہو اور جو آپکو چاہیے ہو.
جب اتنے معمولی اور روز مرّہ کے معاملات میں اس قدر سمجھ داری تو کیریئر یعنی کہ وہ کام جو آپکو بقیہ ساری زندگی صبح نو سے شام پانچ بجے تک کم از کم کرنا ہے اس کو پسند کرنے میں اس قدر ناسمجھی کا مظاہرہ کیوں؟ یعنی جو مل گیا وہ کرلیں گے چاہے بقیہ زندگی اس پسند کو کوستے ہوئے گزاریں... سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں ورنہ پھر ساری زندگی صابن کے بجاۓ سرف سے منہ دھوئیں

فیصلہ آپکا..

آپ کیا چاہتے ہیں.

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments