Friday, May 23, 2014

تعاقب ....

Picture from here
وہ بہت ہی محتاط انداز میں اِدھر اُدھر دیکھتا ہوا آگے بڑھا اور آہستگی سے آکر سیٹ پر بیٹھ گیا. کافی دیر تک ایسا لگا جیسے تانے بانے ملا رہا ہے، بہت مشکلوں سے نظریں ملا کر اس نے اپنا مدعا بیان کیا، "ڈاکٹر صاحب! مجھے اکثر ایسا لگتا ہے کہ میرے پیچھے بہت سارے لوگ لگے ہوئے ہیں، میں اس ہی خوف کی وجہ سے رات کو سکون سے سو نہیں سکتا، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ اِک آگ ہے جو میرا پیچھا کر رہی ہے اِس آگ کی تپش میں واضح طور پر اپنی پشت پر محسوس کرتا ہوں لیکن جب پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو کچھ نظر نہیں آتا. کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ چاروں اطراف سے بہت سارے لوگ میری جانب آرہے ہیں، وہ آگے بڑھتے ہیں، میں خوف سے آنکھیں بند کرلیتا ہوں، لیکن کچھ دیر بعد میں آنکھیں کھولتا ہوں تو وہاں کوئی نہیں ہوتا." اب وہ باقائدہ کانپ رہا تھا.
"آپکو یہ مسئلہ کب سے ہے یعنی کتنے عرصے سے یہ تکلیف ہے؟"
موبائل کی تیز رنگ ٹون نے بات مکمل نہ ہونے دی.
"ہیلو! ہاں! اوکے اوکے! لیکن خیال رکھنا بچنے نہ پائے اور کسی کو اس واقعہ کا سراغ ملا تو تمہاری خیر نہیں! باقی میں سنبھال لوں گا! ٹھیک ہے!"

"جی ڈاکٹر صاحب آپ کچھ پوچھ رہے تھے؟" وہ دوبارہ متوجہ ہوا.
"میں پوچھ رہا تھا کہ آپکو یہ مسئلہ کب سے ہے؟"
وہ کچھ دیر خلاؤں میں گھورتا رہا پھر سرگوشی کے سے انداز میں بولا، "آج سے پندرہ سال پہلے کی بات ہے کہ میں نے کسی بات پر مشتعل ہوکر اپنے ایک مخالف کے سر پر آہنی آلے کا وار کیا تھا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور میں وہاں سے بھاگ آیا، اس کا خون بہتا رہا...."
"تو کیا اس دن آپکو پہلی بار ایسا لگا کہ بہت سے لوگ آپکے پیچھے ہیں؟؟"
"نہیں! نہیں! اس دن تو ایسا محسوس ہوا جیسے صرف ایک شخص میرا پیچھا کر رہا ہے پھر رفتہ رفتہ انکی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا، اور اب تو یہ ہزاروں کی تعداد میں میرا تعاقب کرتے ہیں ..." وہ اضطراب سے ہاتھ مل رہا تھا..

"میں آپکا مسئلہ سمجھ گیا ہوں، آپکو آرام کی سخت ضرورت ہے، یہ کچھ سکون کی دوائیں ہیں ایک صبح ایک رات سونے سے پہلے اور یہ والی....."

موبائل کی گھنٹی پھر بجتی ہے....

ابنِ سیّد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments