Wednesday, March 12, 2014

پاکستانی میوزک انڈسٹری کا کچا چٹھا

میں جن موضوعات پر لکھتا ہوں ان سے کافی ہٹ کر موضوع ہے، بہرحال کچھ عرصہ قبل ان جھمیلوں کا ایکسپرٹ تھا، پھر حالات بدلے، مگر رائے اور تنقید کا حق اب بھی رکھتا ہو، پڑھیں اور سَر دھنیں!!!
پاکستان میں کوئی میوزک انڈسٹری نہیں یہ سب انٹرٹینر ہیں، یہ شوق کے ہاتھوں مجبور ہو کہ میوزک کرنے آئے کل اگر انہیں میوزک میں کام نہیں ملے تو "ہم" ٹی وی کے ڈرامے بھی کر لیں گے وہ بھی نہیں تو ماڈلنگ یا چپس پاپڑ کے ایڈورٹائز، انہیں اسکرین پر رہنا ہے اور یہ اپنے اس مقصد میں کامیاب رہیں گے، باقی رہی میوزک انڈسٹری وہ جائے چولہے میں.
بچی کچھی انڈسٹری کے معیار کا اندازہ آپ اس طرح لگا سکتے ہیں کہ پاکستان کا سب سے بڑا میوزک مقابلہ اور اس میں ایک جج ایکٹر ہے، دوسرا جج خودساختہ راک اسٹار اور تیسرا نام بھی کچھ ایسا ہی ہے. یعنی جب آپ کو جج ہی نہ ڈھنگ کے مل سکے تو کینڈیڈیٹ کیا خاک ملیں گے اور مل بھی جائیں تو جج کیسا فیصلہ کریں گے یہ جج حضرات کی حالت دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے یہی.
پچھلی ایک دہائی سے پاکستانی سنگرز میوزک سے کنارہ کش ہو کر اسلام کی جانب پلٹ رہے ہیں، اب یہ کیسا پلٹ رہے ہیں یہ خود اندازہ لگائیں. پہلے ہیں نجم شیراز صاحب میوزک چھوڑا نعتیں پڑھیں اور پھر چند گانے دوبارہ گا لئے. علی حیدر نے گانے چھوڑے اور نعتیں اور منقبتیں میوزک کے ساتھ شروع کردیں کچھ دن بعد گانے پھر شروع مزید ایک ڈرامہ بھی شروع اور تھوڑے عرصہ کے بعد داڑھی غائب! شیراز اُپل ٹھیک رہے دو سال قبل گانے چھوڑ چکے تھے مگر حیرت انگیز طور پر ایک نئی ہندی فلم میں ان کا گانا ٹائٹل سونگ ہے،لیکن ذرائع کے مطابق دو سال قبل کا ہی ریکارڈ شدہ ہے (لہذا بدگمانی نہ کریں! ) اور پھر فائنل آتے ہیں مشہور و معروف جناب جنید جمشید صاحب گانے چھوڑ دیے بعد ازاں سلمان احمد کے ساتھ تحریک انصاف کا گانا نیا پاکستان گا لیا! (اب یہ مت کہنا اس حصہ میں میوزک نہیں تھی، سننے والا پورا ہی سنتا ہے صرف بغیر میوزک والا وہ حصہ سن کر بند نہیں کرے گا)
مزید زہر اگلنے کیلئے پھر حاضر ہونگا.
منتظر رہیں ;)

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments