میں لکھتا اس لئے ہوں کیوں کہ میں سمجھتا ہو کہ اس ذریعہ سے میں اپنی بات اپنے مخاطبین تک بہتر طور پر پہنچا سکوں گا. بعض افراد کسی خاص، واقعہ، عمل یا ردّعمل پر "بات" کرنا پسند کرتے ہیں اور اس کیلئے وہ جس محفل میں بیٹھتے ہیں وہاں اپنے جذبات کا اظہار اپنی زبان سے کردیتے ہیں. میں اس ہی طرح اپنی رائے کا اظہار "لکھ" کر اپنے الفاظ کے ذریعہ کرتا ہوں.
"اقراء" سے ہماری اسلامی تعلیم کا آغاز ہوا. قرآن کی نازل کردہ پہلی آیت کا پہلا لفظ "پڑھو" ہے اور اس کے فوراً بعد کی آیت میں قلم کا ذکر ہے. مجھے اس لئے لگتا ہے اس لکھنے کی بدولت میرا دین سے رشتہ زیادہ مضبوط ہوگا.
"لکھنا" میرا شوق تھا اور ہے اور رہے گا، چند افراد اور اداروں کی پزیرائی نے اس کو جِلا بخشی، مطالعہ نے اس میں بلوغت پیدا کی، حالات و واقعات نے اس میں جنون کی آمیزش بھی کی. لیکن یہ تو شروعات کا بھی ابتدائی مرحلہ ہے اور اس کی آخری حد شاید ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے. لیکن میں اپنے اطراف میں وقوع پزیر ہونے والے لمحوں کو قلمبند ضرور کرنے کی کوشش اپنی حد تک کروں گا. اور اس کی تقسیم و ترویج کیلئے مجھے قارئین کا تعاون یقیناً درکار ہوگا. میرے جذبات کی "قدر" کرنے کا شکریہ! جزاک اللہ!
ابنِ سیّد
No comments:
Post a Comment