چلو
کہ اپنا آپ سنوار چلے
کہیں کوئی گرا
کہیں ٹوٹا
کہیں بکھرا
ہمیں فکر کیا
ہم نرے بے داغ چلے
چلی ہوا تیز جھکڑ
اڑا کسی کا نشیمن
سو رہو
کہ اپنا آشیاں پختہ بنا چلے
کسی آہٹ پہ کان نہیں
کسی چینخ پہ آہ نہیں
سکون میں قلب لئے گنگنا چلے
پھر اپنا آپ سنوار چلے
بستیاں اجاڑ چلے
ابنِ سیّد
No comments:
Post a Comment