Thursday, April 3, 2014

خوش کیسے رہا جائے

تاریخ کے حساس انسانوں نے اپنی زندگی کا زیادہ حصہ اداس رہ کر گزارا ہے- زندگی میں خوش رہنے کے لئے بہت زیادہ ہمت بلکہ بہت زیادہ بےحسی چاہیے-
(جون ایلیا)

اوپر دی گئی عبارت یا قول سے میں بالکل بھی اتفاق نہیں کرتا لیکن میں نے یہ اس لئے لکھا تاکہ تصویر کا دوسرا رخ بہتر طور پر ثابت کرسکوں. خوشی کیا ہے؟ وہ جو آپکے دل کو اطمینان دے. خوش رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ انسان ہنستا رہے، زیادہ ہنسنا تو دل کے مردہ ہونے کی نشانی ہے. ہاں مسکراہٹ ضرور خوشی کی نشانی ثابت ہوسکتی ہے لیکن بہت سے افراد اداسی میں بھی مسکراہٹ سجائے رکھتے ہیں. کیا واقعی زندگی میں خوش رہنے کیلئے بے حس ہونا ضروری ہے؟ اور کیا اداس انسان زیادہ حساس ہوتا ہے؟ بالکل نہیں .. خوش رہنے کیلئے دل کا اطمینان ضروری ہے اور دل کا اطمینان ہمیشہ اللہ کی رضا میں ہے یہی وجہ ہے کبھی ہم کسی کی مدد کرتے ہیں تو ہمیں دل کا اطمینان حاصل ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں ہمارا دل خوشی سے بھر جاتا ہے. کوئی برائی ہمیں خوشی نہیں دے سکتی، اس کے نتیجہ میں ہم شاید وقتی طور پر خوش ہو سکتے ہیں لیکن بالآخر یہ ہمارے دل کو بے اطمینان کردیتی ہے. راتوں کی نیند حرام کردیتی ہے اور نیند کی گولیوں کا عادی بنا دیتی ہے، یہاں تک کہ ضمیر کے کچوکے اور احساس ندامت اس وقتی خوشی کا سارا اثر لے ڈوبتا ہے. اور اکثر بے حس افراد اس مسئلہ کا شکار ہوتے ہیں. حساس شخص دوسروں کیلئے ضرور پریشان رہتا ہے لیکن دوسری جانب وہی شخص سب سے زیادہ خوش اور مطمئن ہوتا ہے. جبکہ اس کے برعکس ایک بے حس شخص خوشی سے کوسوں دور بے اطمینانی کی حالت میں زندگی بسر کرتا ہے.
زندگی میں خوش رہنے کیلئے اللہ کے راستے پر چلنا ضروری ہے.
ابنِ سیّد

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Facebook Comments